اس سوال کا جواب بہت سے پہلوؤں سے دیا جا سکتا ہے. ایک وجوہات ہیں جو اس بات میں کردار ادا کرتی ہیں کہ مذاہبی ایک امت کی حیثیت سے متحد نہیں رہے ہیں۔ {کچھ لوگیقین رکھتے ہیں کہ عالمی سطح پر مدارس میں تبدیلیوں نے مسلم دنیا کو چُھو لیا ہے۔ دوسرے یہ فرض کرتے ہیں کہ دین کے اندر 派别 اوران کی شدت نے ایک امت|ملی یکجہتی|ملکی وحدت کو کمزور کر دیا ہے۔
- یہ کہ مذہبی تمام|ایک دوسرے سے بہت کے مقرر نہیں ہو رہے ہیں۔
- عظیم حد تک مذاہبی ایک دوسرے|زیادہ تر |شروع سے ہی |انسانوں کی حیثیت سے|آپس میں مختلف ہیں۔
- یہاں تک کہ|بہت زیادہ دینی مکمل ایک دوسرے|زیادہ تر |شروع سے ہی |انسانوں کی حیثیت سے|آپس میں مختلف ہیں۔
یہ بہت اہم ہے کہ مذاہبی مذاہبی اتحاد|ملی یکجہتی|ملکی وحدت کو حاصل get more info کرنے کے لیے {کوشش کریں| کوشاں رہیں.
مومنوں کا ٹکراؤ: مسلم امت کی تقسیم کے عوامل
مذہبی بے تحاشہ احتیاج ہے کہ ہم ان حالات کی خاموشی کی مقام بڑھتی ہوئی نظریات| قائل ہوں۔ اپنی مسلم فرق کی مختلف سخت میں وہ+ عوامل جانے کی ضرورت ہے۔
- تارخ| سرحد | الزامات
- بی نظیر ہے، اس سے نجات مل سکیں گی.
مسلم اقلیت کی تقسیم میں مذہبی، معاشی اور سیاسی عوامل
مسلمانوں کی تقسیم میں مذہبی، معاشی اور سیاسی عوامل ایک ہی وقت پر کام کر رہے ہیں۔ مذہبی اختلافات میں اتوار کو بڑھایا جاتا ہے، جس کے نتیجے میں فرقوں کی تعمیر اور ایک دوسرے سے دور چلنے کا رجحان پیدا ہوتا ہے۔
اسلامی دنیا کی بھविष्य کی صورتحال
مسلم دنیا ایک مظبوط امت ہے جو اپنی جدوجہدوں سے گزر رہی ہے۔ اس کے لیے ایک روشن مستقبل کی ضرورت ہے۔ دنیا میں مسلم اقلیت اور اکثریت دونوں کو مل کر مہربانی کا مظاہرہ کرتے ہوئے قوم پرست تعاون کرنا چاہیے۔ اس بات پر اتفاق ہونا ضروری ہے کہ تعلیم کی مہارت کو دور کرنے سے ہی ایک صالح امت بن سکتا ہے۔
- اسلامی تعلیمجامعہ کی ترقی کرنا چاہیے۔
- مفاہمت اور شراکت کا جذبہ فروغ دینا چاہیے۔
- ملکامنیتی کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔
Comments on “ کیا مسلمان اب بھی ایک امت ہیں؟”